توبه مرتد کا قبول نہ ھونا


   « توبه مرتد کا قبول نہ ھونا »

امام زين العابدين عليه السلام :
أنّ عليّا عليه السلام : كانَ يَستَتِيبُ الزَّنادِقَةَ و لا يَستَتِيبُ مَن وُلِدَ في الإسلامِ، و يقولُ: إنّما نَستَتِيبُ مَن دَخَل في دِينِنا ثُمّ رَجَعَ عَنهُ ، أمّا مَن وُلِدَ في الإسلامِ فلا نَستَتِيبُهُ؛
على عليه السلام ... 
وہ تمام افراد جو مسلمان دنيا میں آئے ھوں پھر زنديق ھو جائیں تو اُن کی توبه قبول نہیں ھوگی، اُن کے بارے میں فرماتے ہیں:
ھم انہیں توبہ کرنے کی دعوت دیتے ہیں کہ جنہوں نے ھمارا دین قبول کیا اور اُس کے بعد اُس سے پلٹ گئے لیکن جو لوگ مسلمان پیدا ہوئے (اور پھر دینا اسلام سے پلٹ کر مرتد ہو جائیں) تو ھم انہیں توبہ کی دعوت نہیں دیتے ہیں!
الجعفريّات : ۱۲۸ / ميزان الحكمه ج 4 ص 418
ترجمہ: صادق تقوی



0 comments:

Click here